(ایجنسیز)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے لیبیا میں حکومت نواز ملیشیا اور فورسز کے مابین لڑائی کو بند کرنے اور صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے اصرار کیا ہے کہ فوجی محاذ آرائی سے لیبیائی عوام کی جانب سے آزادی اور انسانی وقار کے لئے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں ہونے کا خدشہ ہے۔بیان کے مطابق بان کی مون نے لیبیا کی تمام جماعتوں پر زور دیا ہے کہ اس طریقہ سے باز رہیں جس سے جمہوری انتقال اقتدار کو گزند پہنچے اور مذاکرات کا عمل شروع کیا جائے۔
ترجمان اقوام متحدہ اسٹیفن ڈوجیرک کے مطابق لیبیا میں حالیہ صورتحال بالخصوص دارالحکومت طرابلس میں صورتحال پر بان کی مون نے گہری تشویش کا اظہار کیا ۔خونریز تشدد اور ملک کو بدترین سیاسی بحران کے پیش نظر پارلیمانی انتخابات کے لئے 25جون کی تاریخ مقرر ہے۔سابق جنرل خلیفہ ہفتار نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ لیبیا کی عوام نے انہیں انتہا پسندوں کو کچل دینے کا مینڈیٹ دیا ہے،اس بیان کے ایک دن بعد بن غازی اور طرابلس میں ان کی حمایت میں مظاہرے کئے گئے۔آمر معمرقذافی کو اقتدار سے معزول کر دینے کے تین سال بعد لیبیا میں بدامنی پر افراتفری کے پیش نظر ہفتار کی مہم کو حمایت حاصل ہوتی جاری ہے۔